ختم نبوتﷺ
نحمد ونصلی علی رسولہ الکریم أما بعد! فأعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
﷽
‘‘ مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَلٰكِنْ رَّسُوْلَ اللہِ
وَخَاتَمَ النَّـبِيّٖن وَكَانَ اللہُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِــيْمًا۴۰ۧ’’
[الاحزاب: 40]
وقال النبیﷺ ’’اَنَا خَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ۔‘‘۔
(صدق اللہ العظیم وصدق رسول النبّبی الکریم)
وہ دانائے سبل، ختمِ رسل، مولائے کل جس نے
غبارِ راہ کو بخشا، فروغِ وادی سیننا
نگاہِ عشق مستی میں وہی اوّل وہی آخر
وہی قرآن وہی فرقان، وہی یٰسین وہی طٰہ
محترم اساتذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج میں آپ حضرات کے سامنے ’’ختم نبوت‘‘ کے موضوع پر لب کشائی کرنے کی جسارت کرنا چاہتا ہوں۔
سامعین گرامی۔۔۔۔!۔
مسئلہ ختم نبوت کا تعلق عقیدے سے ہے اور مذہب اہل سنت والجماعت کا مدار اسی پر ہے قرآن کریم کی ستّر ۷۰ آیات مبارکہ حضور علیہ السلام کے خاتم النبیین ہونے پر عادل و شاہد ہے۔ چنانچہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے نبی اکرمﷺ کو جس طرح نبوت اور رسالت عطا فرمائی اس طرح ختم نبوت اور ختم رسالت کی خلعت سے بھی سرفراز فرمایا ہے۔۔۔۔ آپﷺ نبی بھی ہیں اور خاتم النبیین بھی ہیں۔۔۔۔۔ آپ رسول بھی ہیں اور خاتم النبیین بھی ہیں۔
صرف یہی بات نہیں کہ آپﷺ پر نبوت ختم ہوگئی ہے اور اب کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا۔۔۔۔۔ اور رسالت ختم ہو گئی اب کوئی رسول پیدا نہیں ہوگا۔۔۔۔۔۔ بلکہ اللہ تعاولیٰ نے نبوت کا اختتام اور رسالت کی تکمیل بھی آپﷺ کے ذریعے فرمائی۔ قرآن کریم میں ہے۔
‘‘ وَاللہُ مُتِمُّ نُوْرِہٖ وَلَوْ كَرِہَ الْكٰفِرُوْنَ۸’’
[الصف: 8]
یعنی اللہ تعالیٰ نے یہ فیصلہ کیا ہوا ہے کہ وہ حضرت محمدﷺ کو بھیج کر اپنے نور کو مکمل فرمائیں گے، چاہے کافروں کو کیسا ہی ناگوار کیوں نہ ہو۔ ارشد فرمایا!۔
‘‘ وَيَاْبَى اللہُ اِلَّآ اَنْ يُّتِمَّ نُوْرَہٗ وَلَوْ كَرِہَ الْكٰفِرُوْنَ۳۲’’
[التوبہ: 32]
یعنی: اللہ تعالیٰ اپنے نور کو مکمل کریں گے چاہے کفار کتنا ہی ناگوار محسوس کریں۔
چنانچہ حجۃ الوداع کے موقع پر قرآن پاک کی ایک اور آیت نازل ہوئی:۔
‘‘ اَلْيَوْمَ اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ
وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا’’
[المائدہ: 3]
یعنی آج ہم نے آپ کے لئے آپ کے دین کو مکمل کر دیا۔ اور اپنی نعمت کا اتمام کر دیا۔۔۔ اور آپ کے لئے اسلام کو بطور دین کے پسند کر لیا۔۔۔۔۔ گویا یہ بشارت دی گئی کہ ہم نے اپنے نور کو مکمل کر دیا ہے یا یوں سمجھئے کہ نبوت کے ساتھ ساتھ ختم نبوت سے بھی آپﷺ کو سرفراز کیا گیا۔ ختم نبوت کتے ساتھ ساتھ اللہ نے اس نبوت کی تکمیل بھی کر دی۔ تکمیل کرنے اور اس کو مکمل کرنے کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ اس نبوت کو نور اور فیض رہتی دنیا تک قائم رہے گا۔
پیغمبر کے ماننے والو! اب قیامت تک آنے والے انسانوں کی ہدایت کے لئے اسی نبوت اور رسالتِ کاملہ کو جس کے اندر کسی طرح کوئی کمی نہیں ہے اللہ تعالیٰ ذریعہ بنائیں گے قیامت تک آنے والے انسانوں کی رہبری اور رہنمائی کے لئے اب کوئی رہنما اور کوئی رہبر، معتبر اور قابل قبول نہیں۔۔۔۔ صرف رسول اللہﷺ کی رہنمائی اور رہبری ہی قابل قبول ہے۔
سرکار دو عالمﷺ نے فرمایا:۔
‘‘اَنَا خَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ’’
میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں اور ایک جگہ ارشاد فرمایا: ’’اِنَّ الرِّسَالَۃَ وَالنَّبُوَّۃ قَدِانْقَطَعَتْ فَلَا رَسُوْلَ بَعْدِیْ وَلَا نَبِیَّ بَعْدِیْ ‘‘۔
یعنی رسالت اور نبوت ختم ہو گئی ہے تو میرے بعد کوئی نبی اور کوئی رسول نہیں ہے۔
آج اگر کوئی جھوٹی نبوت کا دعویٰ کرے تو وہ مسلیمہ کذّاب کہلائے گا یا اس کا حال اسود عنسی جیسا ہوگا یا غلام احمد قادیانی کی طرح لیٹرین میں مرے گا۔
اللہ رب العزّت ہم سب کو تحفظ ختم نبوت کے لئے قبول فرمائے۔ آمین
وما علینا الاّ البلاغ المبین
0 comments :
Post a Comment