سورۂ فاتحہ کے فضائل
الحمد للہ رب العٰلمین، والعاقبۃ للمتقین واصلوٰۃ والسلام علٰی سیّد الانبیاء والمرسلین، وعلٰی اٰلہ واصحابہ اجمعین
امّا بعد فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔
﷽
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ۱ۙ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ۲ۙ مٰلكِ يَوْمِ الدِّيْنِ۳ۭ اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ۴ۭ اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ۵ۙ صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْہِمْ ۥۙ غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْہِمْ
وَلَاالضَّاۗلِّيْنَ۷ۧ
وقال النبی صلّی اللہ علیہ سلّم : ’’کلُّ کَلَامٍ لَایُبْدَأفِیہِ بحمدِ اللہِ فُھُوَ َجْذَمُ‘‘ اَوْ کَمَا قَالَ صلی اللہ علیہ وسلم
حمد تیری اے خدائے لم یزل
ہے یہ اپنی زندگی کا ماحصل
تو ہی خالق تو ہی خلّاق ہے
تو ہی ربِّ انفس و آفاق ہے
تیری نعمت کی نہیں کچھ انتہا
شکر تیرا کیا کسی سے ہو ادا
محترم اساتذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج مجھے اس بزمِ سعید میں جس موضوع پر لب کشائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ ’’سورۃ فاتحہ کے فضائل‘‘ کے عنوان سے معنون ہے۔
سامعین محترم:۔
قرآنِ عظیم کی افتتاح جس سورت سے ہوتی ہے اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جو سورت قرآنِ کریم میں سب سے پہلے مکمل نازل ہوئی اس کو سورۃ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کو مکہ اور مدینہ دونوں مقدس مقامات میں نازل ہونے کا شرف حاصل ہوا، اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کو پورے قرآن کا خلاصہ قرار دیا جائے اس کو سورۃ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کو حق تعالیٰ شانہ اپنے عرش کا خزانہ قرار دے اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کو ’’ام الکتابِ، السَّبْعُ المَثَانِیْ، الشَّافِیَہْ، اَلْکَافِیہِ، الاسَاس‘‘ اور ‘‘الحمد‘‘ کے ناموں سے پکارا اور پہچانا جائے اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کی تلاوت ہر نماز میں ہوتی ہو اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کے بارے میں امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم ’’لاصلوٰۃ لمن لم یقرأ بفاتحۃ الکتاب‘‘ فرمائے اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کے ابتدائی الفاظ کے متعلق خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم ’’کلّ کَلَامٍ لَایُبْدَأُ فِیْہ بِحَمْدِ اللہِ فھوَ اَجذذَم‘‘ فرمائے اس کو سورہ فاتحہ کہتے ہیں۔۔۔۔ جس سورت کے بارے میں محمد مصطفیٰ ﷺ کا فرمان ہو کہ ’’اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے اس سورت جیسی کوئی سورت ، تورات ، انجیل، زبور، حتی کہ قرآن مجید میں بھی نہیں ہے‘‘ اس کو سورفاتحہ کہتے ہیں۔
حدیثِ قدسی ہے میرے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خالق و مالک کا قول نقل فرماتے ہیںجب بندہ نماز میں کہتا ہے ’’اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ۱ۙ‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ’’میرے بندے نے میرا حمد کی ۔۔۔۔ اور جب بندہ کہتا ہے’’لرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ۲ۙ‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ‘‘میرے بندے نے میری تعریف و ثناء بیان کی۔۔۔۔ اور جب وہ کہتا ہے ’’مٰلكِ يَوْمِ الدِّيْنِ۳ۭ ‘‘ تو حق تعالیٰ فرماتے ہیں ’’میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی‘‘ اور جب بندہ کہتا ہے اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ۴ۭ‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ‘‘میرے بندے میں تیری عبادت قبول کروں گا اور تیرا مددگار بنوں گا۔۔۔۔۔ اور جب بندہ کہتا ہے ‘‘اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ۵ۙ‘‘ تو اللہ جل شانہ فرماتے ہیں ‘‘میرے پیارے بندے میں تیری یہ دعا قبول کر کے تیری چاہت پوری کر دوں گا۔ الحمد للہ ثم الحمد للہ۔
کسی اللہ والے نے سورہ فاتحہ کا کیا خوب نقشہ کھینچا ۔۔۔۔۔!۔
حمد و ثنا ہو تیری کون و مکاں والے
اے رب! ہر دو عالم دونوں جہاں والے
بن مانگے دینے والے عرش و قرآن والے
گرتے ہیں تیرے در پہ سب آن، بان والے
یومِ جزا کا مالک ، خالق ہمارا تو ہے
سجدے ہیں تجھ کو کرتے تیری ہی جستجو ہے
امداد تجھ سے چاہیں سب کا سہارا تو ہے
تیری ہی بارگاہ میں یہ بھی اِک آرزو ہے
وہ رستہ دکھا تو پروردگارِ عالم
جس پہ چل گئے ہیں پرہیزگارِ عالم
نعمت ملی تھی جن کو، تجھ سے نگارِ عالم
اور نام جن کا اب تک ہے یادگار عالم
معتوب ہیں جو تیری ہی خالق یگانہ
گمراہ ہوئے جو تجھ سے اے صاحبِ خانہ
ہم عاجزوں کو یا رب ان کی راہ نہ چلانا
کر اتنا کرم اب تو اے قادرِ توانا
وما علینا الا البلاغ المبین
Surah Fatiha ke Fazail in Urdu
Surah Fatiha ke Fawaid
Masla e Ilm e Gaib ki Wazahat
Benefits of Surah e Fatiha in Urdu Hindi
Read More >>